دل کا ہر زخم جواں ہو تو غزل ہوتی ہے درد نس نس میں رواں ہو تو غزل ہوتی ہے دل میں ہو شوق ملاقات کا طوفان بپا اور رستے میں چناں ہو تو غزل ہوتی ہے شوق حسرت کے
دل کا ہر زخم جواں ہو تو غزل ہوتی ہے درد نس نس میں رواں ہو تو غزل ہوتی ہے دل میں ہو شوق ملاقات کا طوفان بپا اور رستے میں چناں ہو تو غزل ہوتی ہے شوق حسرت کے