مقصود علی شاہ

نعت

لفظ کو ہمّتِ اظہار نہیں ہوتی ہے

لفظ کو ہمّتِ اظہار نہیں ہوتی ہے تیری بخشش جو مرے نُطق نشیں ہوتی ہے بخُدا محض یہ حرفوں کی نہیں بخیہ گری نعت احساس ہے اور دل میں کہیں ہوتی ہے کیسے محدود زمانوں

نعت

آنکھ کو منظر بنا اور خواب کو تعبیر کر

آنکھ کو منظر بنا اور خواب کو تعبیر کر اے دلِ مضطر مدینے کا سفر تدبیر کر یا الٰہی صبحِ مدحت لکھ مری تقدیر میں رات کے ماتھے پہ لفظِ روشنی تحریر کر نعت رنگوں کی

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 80,156 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement