قرب جاناں کا نہ مے خانے کا موسم آیا پھر سے بے صرفہ اجڑ جانے کا موسم آیا کنج غربت میں کبھی گوشۂ زنداں میں تھے ہم جان جاں جب بھی ترے آنے کا موسم آیا اب لہو رونے
قرب جاناں کا نہ مے خانے کا موسم آیا پھر سے بے صرفہ اجڑ جانے کا موسم آیا کنج غربت میں کبھی گوشۂ زنداں میں تھے ہم جان جاں جب بھی ترے آنے کا موسم آیا اب لہو رونے