دیر آنے میں تم کو شکر ہے پھر بھی آئے تو آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا ویسے ہم گھبرائے تو شفق دھنک مہتاب گھٹائیں تارے نغمے بجلی پھول اس دامن میں کیا کیا کچھ ہے دامن
دیر آنے میں تم کو شکر ہے پھر بھی آئے تو آس نے دل کا ساتھ نہ چھوڑا ویسے ہم گھبرائے تو شفق دھنک مہتاب گھٹائیں تارے نغمے بجلی پھول اس دامن میں کیا کیا کچھ ہے دامن