اک آدھ روٹی کے واسطے کیسے کیسے چکر چلا رھا ھُوں مِرے خُدا ! تُو تو جانتا ھے مَیں جس طرح گھر چلا رھا ھُوں تُمہارے پیروں سے جو چُھوئے تھے وہ مَیں نے جیبوں میں
اک آدھ روٹی کے واسطے کیسے کیسے چکر چلا رھا ھُوں مِرے خُدا ! تُو تو جانتا ھے مَیں جس طرح گھر چلا رھا ھُوں تُمہارے پیروں سے جو چُھوئے تھے وہ مَیں نے جیبوں میں