خاور اسد

غزل

کسی مشکل میں پریشان نہیں ہوتا تھا

کسی مشکل میں پریشان نہیں ہوتا تھا اور یہ میرے لئے آسان نہیں ہوتا تھا میں لُٹاتا تھا زرِ خُلق بنامِ خلقت اور اِس میں مرا نقصان نہیں ہوتا تھا اُس کی زلفیں تھیں

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 81,345 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement