کچھ نہ کچھ توڑتے رہتے ہیں بناتے ہوئے لوگ کیا کریں حلقہءِ تعمیر میں آتے ہوئے لوگ جیب میں صرف زرِ خوف ہے ، کیا خرچ کریں قرض میں کٹتے ہوئے ، رنج کماتے ہوئے لوگ
کچھ نہ کچھ توڑتے رہتے ہیں بناتے ہوئے لوگ کیا کریں حلقہءِ تعمیر میں آتے ہوئے لوگ جیب میں صرف زرِ خوف ہے ، کیا خرچ کریں قرض میں کٹتے ہوئے ، رنج کماتے ہوئے لوگ