باسط قمر

غزل

کسی سے پھر عقیدت ہو رہی ہے

کسی سے پھر عقیدت ہو رہی ہے محبت میں خیانت ہو رہی ہے۔ وہ مجھ سے اتنا تو بدظن نہیں تھا کہیں سے تو شرارت ہو رہی ہے۔ اکیلا میں نہیں قائل ہوس کا یہ دو طرفہ حماقت ہو

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 81,438 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement