سرِ طور کوئی جائے، اُسے آپ کیا کہیں گے جسے خود خدا بلائے، اُسے آپ کیا کہیں گے جو ہوا کا رخ بدل دے، ہمیں دعوت عمل دے جو شعور کو جگائے، اُسے آپ کیا کہیں گے
اعجاز رحمانی
ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں دیا جلا کے سر شام چھوڑ آیا ہوں کبھی نصیب ہو فرصت تو اس کو پڑھ لینا وہ ایک خط جو ترے نام چھوڑ آیا ہوں ہوائے دشت و بیاباں بھی