ہر لمحہ ظلمتوں کی خدائی کا وقت ہے شاید کسی کی چہرہ نمائی کا وقت ہے کہتی ہے ساحلوں سے یہ جاتے سمے کی دھوپ ہشیار! ندیوں کی چڑھائی کا وقت ہے ہوتی ہے شام آنکھ سے
ہر لمحہ ظلمتوں کی خدائی کا وقت ہے شاید کسی کی چہرہ نمائی کا وقت ہے کہتی ہے ساحلوں سے یہ جاتے سمے کی دھوپ ہشیار! ندیوں کی چڑھائی کا وقت ہے ہوتی ہے شام آنکھ سے