جینے کے حق میں آخری تاویل دی گئیکٹنے لگی پتنگ تو پھر ڈھیل دی گئی ساری رگوں نے آپسیں گٹھ جوڑ کر لیامشکل سے دل کو خون کی ترسیل دی گئی بے فیض سا جو زخم تھا وہ بھر
کومل جوئیہ
دل بچپن کے سنگ کے پیچھے پاگل ہے کاغذ ، ڈور ، پتنگ کے پیچھے پاگل ہے یار !!! میں اتنی سانولی کیسے بھاوں تجھے ہر کوئی گورے رنگ کے پیچھے پاگل ہے شہزادی ، شہزادہ