پرکھنا مت پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتا

پرکھنا مت پرکھنے میں کوئی اپنا نہیں رہتا

کسی بھی آئنے میں دیر تک چہرہ نہیں رہتا

بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھنا

جہاں دریا سمندر سے ملا دریا نہیں رہتا

ہزاروں شیر میرے سو گئے کاغذ کی قبروں میں

عجب ماں ہوں کوئی بچہ مرا زندہ نہیں رہتا

محبت ایک خوشبو ہے ہمیشہ ساتھ چلتی ہے

کوئی انسان تنہائی میں بھی تنہا نہیں رہتا

بشیر بدر

موضوعات