اب کسی روح میں وہ دم تو نہیں ہے تاہم

اب کسی روح میں وہ دم تو نہیں ہے تاہم..
ذکر ہونا بھی ترا کم تو نہیں ہے تاہم..

کب تلک خواب کی گٹھڑی کو اٹھائے پھرتا
ظاہراً میری کمر خم تو نہیں ہے تاہم..

اشک تو غم کی فقط ایک علامت ہے میاں
دیکھ لو آنکھ مری نم تو نہیں ہے تاہم..

کس طرح ہار کے لوٹا ہے وہ گھر کی جانب
جیت کر اس سے مجھے غم تو نہیں ہے تاہم..

وہ جو یوسف تھے کبھی یوسفِ حجاج ہیں آج
ماؤں کے دودھ میں وہ سم تو نہیں ہے تاہم..

جس طرح لوگ یہاں آ کے بیاں کرتے ہیں
اس طرح مجھ پہ وہ برہم تو نہیں ہے تاہم..

میں نے چاہا کہ خلا ہو جو نظر بھی آئے
وہ ہیولا سا مجسم تو نہیں ہے تاہم..

مدثرعباس

موضوعات