اب ایسے شخص کے لئیے کیا مشورہ رہے

اب ایسے شخص کے لئیے کیا مشورہ رہے
مجھ ایسے بے ضرر سے جسے مسئلہ رہے

میں سوچتا ہوں سب سے بہت کم ملا کروں
میں چاہتا ہوں سب سے مرا رابطہ رہے

میں اک نئی ہوس کو متعارف کراؤں گا
کہ جس میں لمس بھی ہو مگر فاصلہ رہے

یہ اور بات کہ میں چھپا تو نہیں ہوا
لیکن کوئی تو ہو جو مجھے ڈھونڈتا رہے

میں اس لئیے بھی اُس کی خبر لے نہیں رہا
وہ سب سے میری خیر خبر پوچھتا رہے

رکھنا نہیں ہے دشتِ ہوس میں مجھے قدم
چاہے یہ میرا عشق دھرے کا دھرا رہے

میں چاہتا ہوں کرتا رہوں ناگوار بات
میں چاہتا ہوں مجھ میں خدا بولتا رہے

مجھکو مرے خدا سے بڑے اور کام ہیں
کب تک کوئی دعا میں تجھے مانگتا رہے

کوئی جگہ تو ہو میں جہاں پر ٹھہر سکوں
کوئی نشہ تو ہو جو بہت دیرپا رہے

کوئی نہیں کہ جو مرے اندر رہا نہ ہو
کوئی نہیں کہ جس کا یہاں دل لگا رہے

اسامہ عندلیب

موضوعات

تبصرے کیجئے

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.