آ جائے کسی دن ،تو ایسا بھی نہیں لگتا

آ جائے کسی دن ،تو ایسا بھی نہیں لگتا ،،،
لیکن وہ تیرا وعدہ ، جھوٹا بھی نہیں لگتا

ملتا ہے سکوں دل کو ،اس یار کے کوچے میں ،،،
ہر روز مگر جانا بھی ، اچھا نہیں لگتا

دیکھا ہے تجھے جب سے ،بے چین بہت ہے دل
کہنے کو کوی تجھ سے ،رشتہ بھی نہیں لگتا

کیا فیصلہ اب کیجئے ، بارے میں قتیل اس کے
وہ غیر نہیں ہے لیکن ، اپنا بھی نہیں لگتا

قتیل شفائی

موضوعات