کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اسے بے وفائی کے دردناک تجربے سے گرنا پڑے، لیکن جس کے ساتھ یہ ہو چکا ہے وہ ضرور جاننا چاہتا ہے کہ لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں۔ اس سوال کا جواب جاننے کے لئے برطانیہ میں ایک تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ 45 فیصد مرد اور 21 فیصد خواتین ماضی میں بے وفائی کی مرتکب ہوچکی ہیں۔ آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ یہ مسئلہ کس قدر عام پایا جاتا ہے۔
سائنسی جریدے ’جرنل آف سیکس ریسرچ‘ کی جانب سے کی گئی سروے ریسرچ میں بیشتر افراد نے بے وفائی کی جو وجوہات بتائیں ان میں باہمی تعلق سے عدم اطمینان، محبوب کی بے رُخی، بدتمیزی و غصہ اور کسی اور کی جانب دل کا مائل ہوجانا شامل ہیں۔ کچھ لوگوں نے کثرت شراب نوشی اور متعدد افراد کی جانب جسمانی کشش کو بھی بے وفائی کی وجہ قرار دیا۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص باہمی تعلق میں خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے تو اس تعلق کا انجام بے وفائی پر ہوسکتا ہے۔ اسی طرح باہمی تعلق سے عدم اطمینان بھی دوسروں کی جانب دیکھنے پر مائل کرسکتا ہے۔ مردوں کی بڑی تعداد جنسی وجوہات کی بناءپر بھی بے وفائی کرتی ہے جبکہ خواتین کی بڑی تعداد جذباتی ہم آہنگی نہ ہونے اور عمومی عدم اطمینان کی بناءپر بے وفائی پر مائل ہو جاتی ہے۔