کینسر سے بچاو میں‌ لہسن اور پیاز کا اہم کردار، طبی تحقیق

تازہ سائنسی تحقیق کے مطابق پیاز اور لہسن کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔ یہ انکشاف چائنہ میڈیکل یونیورسٹی کی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔روزمرہ استعمال ہونے والی سبزیوں گندنا( لیکس)، ہری پیاز اور اس نسل سے تعلق رکھنے والیدیگر سبزیاں بھی سرطان جیسے موذی مرض کو روکنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں کیونکہ یہ ایلیئم سبزیاں ہیں۔ ان میں پائے جانے والے حیاتیاتی اجزا فلیوینولزاور آرگینوسلفر کینسر کا باعث بننے والے خلیات کو روکنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

ہمسایہ ملک چین میں واقع میڈیکل یونیورسٹی کے فرسٹ ہاسپٹل کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان سبزیوں کی تعداد بڑھا دی جائے تو لوگ آنتوں کے کینسر سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اسے بوویل کینسر بھی کہتے ہیں جو امریکا میں پایا جانے والا تیسرا عام کینسر ہے۔ اس اہم نقطے سے بھی طبی ماہرین آگاہ کر چکے ہیں کہ سرخ گوشت اور دیگر غذاؤں کی بہتات کینسر کی وجہ بنتی ہے تو دیگر سبزیاں اور پھل سرطان کو روکتے ہیں۔تحقیق کے دوران ماہرین نے آنتوں اور معدے کے سرطان میں مبتلا 833 مریضوں اور دیگر صحتمند 833 رضاکاروں سے ان کے کھانے پینے کی عادات پر ایک طویل نامہ سوالنامہ پُر کرایا تو معلوم ہوا کہ لہسن اور پیاز کھانے کی عادت بڑی حد تک معدے کے سرطان کو روکتی ہے۔ اس طرح لہسن اور پیاز کا استعمال اس طرح کے سرطان کو 80 فیصد تک روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اگرچہ ماضی میں بھی تحقیقات سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ سبز رنگ کی سبزیاں اور پھل پھیپھڑے، سینے اور مادر رحم کے کینسر کے خلاف موثر ثابت ہوتے ہیں۔تاہم ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لہسن، پیاز، ادرک، ہرے پیازوں کے پتے اور اسی طرح کی ملتی جلتی سبزیاں قولون مستقیمی کینسر کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔قولون مستقیمی سرطان جسے انگریزی میں کلیکٹرول کینسر کہا جاتا ہے جو آنتوں اور نظام ہاضمہ کے دیگر اعضاء میں ہوتا ہے۔ اس کینسر کو باؤل اور قولون کینسر بھی کہا جاتا ہے۔یہ کینسر نظام ہاضمہ میں اہم کام سر انجام دینے والے اعضاء میں ہوتا ہے جو بعض اوقات انسان کے موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

قولون مستقیمی سرطان یعنی کلیکٹرول کینسر پر کی جانے والی چینی ماہرین کی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا کہ اس مرض کو لہسن، پیاز اور ہرے پیاز کے پتوں سمیت اسی جیسی دیگر سبزیوں سے روکا جا سکتا ہے۔آنلائن ولے لائبریری کے سائنس جرنل ’ایشیا پیسفک جرنل آف کلینیکل اونکولوجی‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق چینی ماہرین نے لہسن اور پیاز جیسی دیگر سبزیوں کے آنتوں کے کینسر پر اثرات کا جائزہ لیا۔رپورٹ کے مطابق فرسٹ ہاسپیٹل آف چائنہ میڈیکل یونیورسٹی کے ماہرین نے 833 افراد کے طرز زندگی اور کھانے پینے سمیت دیگر چیزوں کا جائزہ لیا۔ماہرین نے مرد و خواتین اور مختلف عمر کے افراد کی غذا اور طرز زندگی کا جائزہ لیا جس سے پتہ چلا کہ جن افراد نے لہسن، پیاز، ادرک اور ہرے پیاز کے پتوں سے ملتی جلتی دیگر سبزیوں کا زیادہ استعمال کیا ہے ان میں کلیکٹرول کینسر کے اثرات انتہائی کم پائے گئے۔

ماہرین کے مطابق جو افراد پیاز، لہسن، ادرک اور ہرے پیاز کے پتوں جیسی ملتی جلتی دیگر سبزیاں استعمال کرتے ہیں ان میں عام افراد کے مقابلے کلیکٹرول کینسر ہونے کے امکانات 79 فیصد کم ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ابتدائی ہیں اور اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انسان اپنی غذا اور طرز زندگی سے کلیکٹرول کینسر پر قابو پا سکتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ کینسر مرد حضرات میں پایا جانے والا عام مرض ہے، دنیا بھر میں سالانہ اس مرض سے 18 لاکھ افراد متاثر ہوتے ہیں۔سال 2018 میں کلیکٹرول کینسر سے دنیا بھر میں 8 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس تحقیق سے قبل ہونے والی تحقیقات میں ماہرین نے کہا تھا کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ سبز رنگ کی سبزیوں خاص طورپر پتوں والی سبزیوں کے استعمال سے پھیپھڑے، معدے، بریسٹ، مادر رحم اور قولون کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔یہ سبزیاں ایسے اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں جو کینسر کے پھیلاؤ سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ ان میں وٹامن کے بھی پایا جاتا ہے جو ذیابیطس کی روک تھام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جو لبلبے کے کینسر کا خطرہ کم کردیتا ہے۔ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ ان سبزیوں کا استعمال کینسر سے بچاؤ کے لیے فائدہ مندثابت ہوتا ہے۔