واٹس ایپ ،انسٹاگرام اور فیس بک کے میسنجرز استعمال کرنیوالے صارفین کو بڑی خوشخبری

فیس بک نے انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر سروسز کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکربرگ انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر سروسز کو ضم کرنے کے منصوبے میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں تاکہ انہیں پہلے سے زیادہ مؤثر بنایا جائے تاکہ لوگ پہلے سے زیادہ وقت ان ایپس پر گزار سکیں، فی الحال یہ منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے۔ تکمیل کے بعد فیس بک میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹاگرام بنیادی طور پر تو علیحدہ ایپلی کیشنز ہی رہیں گے تاہم ان تینوں ایپلیکیشنز کے میسنجر آپس میں ضم ہوجائیں گے۔

یعنی فیس بک میسنجر استعمال کرنیوالا صارف صرف واٹس ایپ یا انسٹاگرام استعمال کرنیوالے صارف کو بھی میسج کرسکے گا۔ فی الحال ایسا ممکن نہیں ہے اور فیس بک میسنجر سے صرف میسنجر پر موجود شخص کو ہی پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔امریکی اخبار کے مطابق تینوں ایپس کے میسجنگ سروسز کو ضم کرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور امکان ہے کہ یہ منصوبہ 2019 کے آخر یا 2020 کے اوائل میں مکمل ہوجائیگا۔فیس بک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمپنی کی خواہش ہے کہ پیغام رسانی کے تجربے کو بہتر سے بہتر بنایا جائے کیوں کہ لوگ پیغام رسانی کو تیز ، آسان، بھروسے مند اور محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم اپنے میسجنگ پروڈکٹس کو محفوظ تر اور آسان بنانے کیلئے کام کررہے ہیں تاکہ صارفین ان تینوں نیٹ ورکس پر اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ آسانی سے رابطے میں رہ سکیں۔ فیس بک نے انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر سروسز کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکربرگ انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر سروسز کو ضم کرنے کے منصوبے میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں تاکہ انہیں پہلے سے زیادہ مؤثر بنایا جائے تاکہ لوگ پہلے سے زیادہ وقت ان ایپس پر گزار سکیں