ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے ڈرے کیوں میرا قاتل؟ کیا رہے گا اُس کی گردن پر وہ خوں، جو چشم تر سے عمر بھر
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے ڈرے کیوں میرا قاتل؟ کیا رہے گا اُس کی گردن پر وہ خوں، جو چشم تر سے عمر بھر