عمران فیروز

غزل

جو کچھ ہوا کے ہاتھ میں تها کر چکی ہوا

جو کچھ ہوا کے ہاتھ میں تها کر چکی ہوا رستے نے تیرے پاؤں کو مٹنے نہیں دیا سب ہاتھ اٹھا کے بول اٹھے،کیا کمال ہے میں چیختا رہا کہ یہ میں نے نہیں کیا سارے خیال

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 81,721 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement