اکبر الہ آبادی

غزل

دنیا میں ہوں، دنیا کا طلب گار نہیں ہوں

دنیا میں ہوں، دنیا کا طلب گار نہیں ہوں بازار سے گزرا ہوں، خریدار نہیں ہوں زندہ ہوں مگر زیست کی لذت نہیں باقی ہر چند کہ ہوں ہوش میں، ہشیار نہیں ہوں اس خانۂ ہستی

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 80,148 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement