انور شعور

غزل

ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں

ہم اپنے آپ سے بیگانے تھوڑی ہوتے ہیں سرور و کیف میں دیوانے تھوڑی ہوتے ہیں گنا کرو نہ پیالے ہمیں پلاتے وقت ظروف ظرف کے پیمانے تھوڑی ہوتے ہیں جو لوگ آتے ہیں ملنے

Advertisement

ہمارا فیس بک پیج

Blog Stats

  • 81,230 hits

Advertisement

Advertisement

Advertisement