کشتیاں ﮈوب چکی ہیں ساری

کشتیاں ﮈوب چکی ہیں ساری..

اب لیے پھرتا ہے__,,دریا ہم کو..

باقی صدیقی

مکمل غزل پڑھئیے۔  کشتیاں ﮈوب چکی ہیں ساری