جب سحر چپ ہو ہنسا لو ہم کو

جب سحر چپ ہو ہنسا لو ہم کو
جب اندھیرا ہو جلا لو ہم کو

ہم حقیقت ہیں نظر آتے ہیں
داستانوں میں چھپا لو ہم کو

خون کا کام رواں رہنا ہے
جس جگہ چاہو بہا لو ہم کو

دن نہ پا جائے کہیں شب کا راز
صبح سے پہلے اٹھا لو ہم کو

ہم زمانے کے ستائے ہیں بہت
اپنے سینے سے لگا لو ہم کو

وقت کے ہونٹ ہمیں چھو لیں گے
ان کہے بول ہیں گا لو ہم کو

بشیر بدر

موضوعات