بعض کاموں کی تلافی نہیں ہوتی صاحب

بعض کاموں کی تلافی نہیں ہوتی صاحب
بے وفائی کی معافی نہیں ہوتی صاحب

ختم ہوجائے کسی آخری لمحے پہ مٹھاس
یہ محبت کوئی ٹافی نہیں ہوتی صاحب

ہر کوئی حسن نہیں دل میں اترنے والا
ہر کوئی آنکھ غلافی نہیں ہوتی صاحب

بے معانی ہو مگر اہل ۔ دلاں کے مابین
کوئی بھی بات اضافی نہیں ہوتی صاحب

عشق مین جیتنے والے کی سزا سولی ہے
عشق میں کوئی ٹرافی نہیں ہوتی صاحب

آ مجھے آکے غزل گوئی کے چنگل سے نکال
اس قدر قافیہ بافی نہیں ہوتی صاحب

تبصرے کیجئے

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.